بہانے بہانے سے ہم تیری بات کرتے ہیں
ہر پل خیالوں میں آپ سے ملاقات کرتے ہیں
اتنی بار توآپ سانس بھی نہیں لیتے
جتنی بار ہم آپ کو یاد کرتے ہیں
ایک تو ہی محسوس ہوتا ہے میرے چاروں طرف یار تجھ پہ اور تیرے آنے والے ہر خیال..
کے صدقے۔۔
-
من کے اندر ہی راز سارے ہیں
نیّتوں پر ہی سب کنارے ہیں
دل کے اوپر
ہزار پردے ہیں
اس کے اندر کئی نظارے ہیں
میں متفق ہوں تیری تمام باتوں سے بہر حال یوں دل توڑا نہیں کرت
اور عشق
ایک ہی بندے سے حلال ہے ہر کسی سے تھوڑا تھوڑا نہیں کرتے
تم کہاں تک کرو گے دلجوئی؟ میں تو اکثر اداس رہتی ہوں
میری دُنیا میں کوئی چیز ٹِھکانے پہ نہیں
بس تُجھے دیکھ کے لگتا ہے کہ سب...
اچھا ہے
وہ جو جذبات کی حرمت سے ہی نا واقف ہے کیسے ممکن تھا کے وہ عشق کی عزت...
کرتے
ہماری آنکھ میں منظر نہیں سماتا کوئی ہم جیسے لوگ ہر کسی پے فدا نہیں ہوتے" .
Free hona bhi azab h ..
بتا ھمیں بھی کبھی اے ملالِ در بدری
کسی کی آنکھ سے نکلے ھوئے
_کہاں جائیں
ساقی تیری مخمور آنکھوں کے سہارے
گلزار کیے ہیں غم ایام کے جنگل ہم نے۔