اس نے پوچھا چاند خوبصورت ھے یا۔تمھارا۔عشق میں نے کہا میں۔۔نہیں جانتی مگر تم کو۔دیکھتی۔۔ھوں تو چاند۔بھول۔جاتی ھوں اور چاند کو دیکھتی ھوں تو تم یاد آتے ھو ۔۔
تجھ سے وابستگی کے بعد ہم نے ہر لفظ کو محبت لکھا
لوگ دِل توڑ کر بولتے ہیں میرا وہ مطلب نہیں تھا
مُسکراہٹ تو اِک نُمائش ہے یہ نُمائش دلیلِ حال نہیں ہم تو خیر اِنتہا کے غافل ہیں آپ کو بھی کوئی خیال نہیں
ایک ہی بار میں کہاں کھلتے ہیں ذات کے راز میں مثلِ حرفِ مشدّد ہوں__ مجھے دوبارہ پڑھ۔۔
کہانیاں پڑھ کر رونے والے ہم حساس لوگ ، زندگی کی تلخیوں کو مُسکرا کر جھیلتے ہیں
دیکھ کر جب مجھے وہ اپنا کہتا ہے عجیب سے مغروری میری ذات میں آجاتی ہے
تیرا یہ ذوقِ نظر مُجھے بتاتا ہے؛ میں کائنات کی سب سے حَسین لڑکی ہوں
مجھ سے میری نگاہ کی قیمت نہ پوچھیے دیکھا نہیں کسی کو حقارت سے آج تک
میری محبّت کو تم کیا آزماؤ گے جان سے زیادہ اور کیا مانگ پاؤ گے میری محبّت ستاروں جسی ہے کیا تم ان ستاروں کو گن پاؤ گے
کچھ نہ اکھاڑ سکو گے ہم سے دشمنی کرکے ہمیں برباد کرنا ہے تو ہم سے محبت کرلو
ہم تو موجود تھے راتوں میں اجالوں کی طرح تم نے ڈھونڈا ہی نہیں ڈھونڈنے والوں کی طرح
ایسے ضروری ہو مجھ کو تم جیسے ہوائیں سانسوں کو