میرے چہرے پہ جو رنگ حیا ٹھہر جائے تو سانس ، وقت ، سمندر ، ہوا ٹھہر جائے
میں مسکراوں تو ہنس ہنس پڑیں کئی موسم میں گنگناوں تو ... باد صبا ٹھہر جائے!
شراکت کی نہیں ہوں قائل کسی صورت بھی جو کسی اور راہ جانا چاہےصدقہ اُتار
آؤنگی"
تم سے آگے سوچ جاتی ہی نہیں میری
اے میرے دلنشین اخری حد ہو تم میری
محبت سے تمھیں
سرکار کہتے ہیں
_ وگرنہ
ہم نگاہیں ڈال دیں _
جس پر وہی سرکار.
ہو جائے
سُخن شناس تھے تُم پھر بھی پڑھ نہیں پائے، وہ اشک شعر تھا جو میری چشمِ تر.
میں رہا.
تیرے واسطے رد ہے جہاں بھر کی توجہ
محبت سے بھی کہیں زیادہ محبت ہے
تم سے
تمہارے پاس نہیں آنکھ دیکھنے والی
ہمارے پاس بڑی دلنشیں صورت ہے