کبھی کبھی مرد ۔یہ سوچ کر بھی ذلت برداشت کر لیتا ہے۔۔
۔۔
کہ جن کو وہ گھر کی چار دیواری کے اندر چھوڑ کر آیا ہے وہ عزت کی زندگی گزار سکیں۔۔
۔۔
۳۱۳
کیسے کہہ دوں کے تھک گیا ہوں میں۔۔
۔۔
ناجانے کتنوں کا حوصلہ ہوں میں۔۔
۔۔
۳۱۳
تم آو گے مجھے ملنے۔۔۔
۔۔۔
خبر بھی یہ تمی لانا۔۔
۔۔
۳۱۳
جب غلامی سر پر سوار ھو جاے۔۔
پھر اپنی طاقت کا اندازہ نہی رہتا۔۔
۔۔
۳۱۳
اللہ کسی انسان کو اسکی
برداشت سے زیادہ
دکھ نہی دیتا۔۔
۔۔
۳۱۳
جو برابری نہی کر سکتے۔۔
۔۔
وہ ہی کردار پہ بھونکتے ہیں۔۔
۔۔
۳۱۳