ابھی وقت ہے ابھی سانس ھے ابھی لوٹ آ میرے گم شدہ مجھے ناز ھے بڑے ضبط کا مجھے خوں رولا میرے گم شدہ یہ نہیں کہ تیرے فراق میں میں اجڑ گیا یا بکھر گیا ہاں محبتوں پہ جو مان تھا وہ نہ رہا میرے گم شدہ مجھے علم ہے کہ تو چاند ھے کسی اور کا مگر ایک پل میرے آسمان حیات ہے ذرا جگمگا میرے گم شدہ
مسئلہ یہ ہے کہ ہم کسی ایسے کی تلاش میں رہتے ھیں جس کے ساتھ ہم بوڑھے ہو سکیں۔ جبکہ راز کی بات یہ ھے کہ ہمیں کسی ایسے کی تلاش کرنی چاہیے جس کے ساتھ ہمارا بچپنا ہمیشہ قائم رہے۔