میٹھا میوہ بیری دیوے
پھر بھی پتھر کھاوئے
صبر بیری دا دیکھ محمد
او نیکیاں کردی جاوے
چھوٹے چھوٹے سپنے ہو
سپنے وہ اپنے ہو
تو یاروں کیا بات ھے
دل میں اجلا ہو
خود کو سنبھلا ہو
تو یاروں کیا بات ھے
یہی جینا ھے یہی جینا ھے
یہی جینے کی صورت ھے
زندگی خوبصورت ھے
کسی کا یقین مت توڑو
ہو سکتا ہے
آپ پر یقین کر کے
اس نے زندگی میں جینا سیکھا ہو
اپنے اعصاب پہ تلخی نہ اتاری جائے
زندگی ایک ھے بھر پور گزاری جائے
بزرگ کہتے ہیں " پتر دکھ تو
"روحانیت کی سیڑھی ہوتے ہیں
💗دھڑکتا تھا کبھی
اب کانپتا ھے یہ دل
پتر اتنے اجلے نہ بنو کہ
دوسرے گدلے نظر آنے لگے
کوئی مجھ سے پوچھے !کہ تم نے
ساری زندگی سب سے زیادہ کیا کیا؟
تو میں بغیر وقت ضائع کئے یہی کہوں گی
!!!انتظار
کبھی کسی اچھے لمحے کے ٹھہر جانے کا
!کبھی کسی دعا کی قبولیت کا
اور کبھی کسی بہت عزیز کے لوٹ آنے کا
!!!انتظار
کہتے نہیں ھے حال کسی رازداں سے ہم
واقف ہوئے ہیں جب سے فریب جہاں سے ہم
میں نے خدا کی سمت
بھیجا ھے خالی خط
کچھ بھی نہیں بتایا
کہ سب جانتا ھے وہ
🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺
نیکی کرنے کے بعد جو تکبر پیدا ہوتا ھے
میں نے بڑی نیکی کر لی ھے باقیوں کو بندہ حقیر سمجھنے لگتا ھے۔
اور اس سے کوئی غلطی سرزد ہو جائے
اس کے بعد شرمندگی ہوتی ھے اور
اپنے آپ کو چھوٹا سمجھنے لگتا ھے
اور اللہ سے معافی مانگتا ہے
اور اس نیکی کرنے کے بعد وہ جو
آپ کے اندر تکبر اور عجب پیدا ہوا اس سے کہیں بہتر ہے کہ آپ سے کوئی خطا سرزد ہوئی تھی تو اس سے آپ کے اندر عجز اور توبہ کا جذبہ پیدا ہو ۔
اللہ کو یہ بڑا پسند ھے۔
وہ ختم قید کی معیاد بھی نہیں کرتا
مگر میں زحمت فریاد بھی نہیں کرتا
اور کبھی کبھی وہ مجھے اتنا یاد آتا ہے
میں ضد میں آ کے اسے یاد بھی نہیں کرتا
🥰🤪🤣😊
اجنبیت ایک راز ھے
راز ہمیشہ پر کشش لگتے ھیں
تو جانتا ھے میں تیرے بغیر کچھ بھی نہیں
میں جانتی ہوں تو میرے بنا بھی سب کچھ ہے
وہ پوچھنا یہ تھا دوستوں
جس انسان میں کوئی کمی نہ ہو
اسے کمینہ کہہ سکتے ھے
🤔😊🤪🤣🥰
اک تیرا ہجر ھے جو بالوں میں سفیدی لایا
اک تیرا عشق ھے جو سینے میں جواں رہتا ھے
اک تیرا ہی تو خیال ھے میرے پاس ۔
ورنہ اکیلے بیٹھ کے کون مسکراتا ھے۔
🤔😊🤔😊🤔😊🤔😊
زندگی میں اگر آپ کبھی ٹوٹ بھی جائیں تو ہمت نہ ہاریں۔
اپنے آپ کو جمع کریں اور
پہلے سے زیادہ حسین بنائیں
اور یہ ممکن ھے۔
مقدر کی زنجیروں سے بندھے
🥀 ہم بے بس لوگ
کبھی لفظ بھول جاؤں کبھی بات بھول جاؤں
تجھے اس قدر چاہوں کہ اپنی ذات بھول جاؤں
اٹھ کر کبھی جو تیرے پاس سے چل دوں
جاتے ہوئے خود کو تیرے پاس بھول جاؤں
کیسے کہوں کہ کتنا چاہا ھے تمھیں اگر
کہنے پہ آؤں تو الفاظ بھول جاؤں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain