میرے تو لفظ بھی کوڑی کے نہیں تیرا نقطہ بھی سند ھے ، حد ھے !__تیری ہر بات ھے سر آنکھوں پر میری ہر بات ہی رد ھے ، حد ھے !___اشک آنکھوں سے کہہ کے نکلا یہ تیرے ضبط کی حد ھے، حد ھے
میں چاہنے والوں کو مخاطب نہیں کرتی اور ترک تعلق کی وضاحت نہیں کرتی میں اپنی جفاؤں پہ نادم نہیں ہوتی میں اپنی وفاؤں کی تجارت نہیں کرتی احساس کی سولی پہ لٹک جاتی ہوں اکثر میں جبر مسلسل کی شکایت نہیں کرتی