*فکر انگیز* ۔۔۔۔۔۔۔
*2009 میں مفتی ابولبابہ شاہ منصور نے اپںنی کتاب دجال کب اور کہاں میں لکھا تھا۔ جب دجال دنیا میں آئیگا تو لوگوں کو کہے گا میں خدا ہوں اور جو اسکو نہیں مانے گا اسکا سب کچھ بند کر دیا جائے گا ۔۔دنیا کی ہر چیز پہ دجال کی حکومت ہوگی پانی،بجلی سب کچھ۔۔*
*آج جب میں کرونا ویکسین کو دیکھ رہا ہوں جو نہیں لگوارہا اسکا سفر بند اسکا موبائل بند، اسکا حج کرنا تک بند، اسکی تنخواہ سب کچھ بند ہو رہا ہے،ایسا لگتا ہے واقعی ہم دجال کے فتنے میں پھنستے جا رہے ہیں۔۔۔۔*
انشاؔ جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر میں جی کو لگانا کیا
وحشی کو سکوں سے کیا مطلب جوگی کا نگر میں ٹھکانا کیا
اس دل کے دریدہ دامن کو دیکھو تو سہی سوچو تو سہی
جس جھولی میں سو چھید ہوئے اس جھولی کا پھیلانا کیا
شب بیتی چاند بھی ڈوب چلا زنجیر پڑی دروازے میں
کیوں دیر گئے گھر آئے ہو سجنی سے کرو گے بہانا کیا
پھر ہجر کی لمبی رات میاں سنجوگ کی تو یہی ایک گھڑی
جو دل میں ہے لب پر آنے دو شرمانا کیا گھبرانا کیا
اس روز جو ان کو دیکھا ہے اب خواب کا عالم لگتا ہے
اس روز جو ان سے بات ہوئی وہ بات بھی تھی افسانا کیا
اس حسن کے سچے موتی کو ہم دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں
جسے دیکھ سکیں پر چھو نہ سکیں وہ دولت کیا وہ خزانا کیا
اس کو بھی جلا دکھتے ہوئے من اک شعلہ لال بھبوکا بن
یوں آنسو بن بہہ جانا کیا یوں ماٹی میں مل جانا کیا
**کہاں آ کے رکے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا*
*وہ جو مل گیا اسے یاد رکھ جو نہیں ملا اسے بھول جا*
"خدا اور اس کا شاہکار"
خدا ہر طرح سے "تم" میں مصروف ہے اس کی پوری توجہ اپنے شاہکار پر مرکوز ہے تم سب ابھی نامکمل ہو جبکہ فنکار اپنے شاہکار کی تکمیل میں ڈٹا ہوا ہے۔ تم میں سے ہر ایک کے ساتھ وہ انفرادی طور پہ نبرد آزما ہے کیونکہ انسانیت اور محبت ہی اس کے فن کی معراج ہے۔
شمس تبریز کہ "عشق کے چالیس اصول" سے چودھواں اصول
"بِسْـــــــــــــــــــمِ ٱللَّٰهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ"💐💐💐💐
"یااللہ"ہمیں عافیت کی زندگی آخرت کی فکر عطا فرما.ہمارے گھروں پر اپنی لازوال رحمتوں کے دروازے کھول دے.ہمیں اور
ہماری آولادوں کو نیک اور قرآن و سنت پر عمل کرنے والے بنا دے.
آمین یارب العالمین.
اسلام وعلیکم,صبح بخیر.💐💐💐
حضرت سیدنا بایزید بسطامی رحمتہ اللہ تعالی علیہ کسی جگہ سے گزر رہے تھے ـ مُلاحظہ فرمایا ـ ایک بچّہ کیچڑ میں گر گیا ہے ـ اور اس کا بدن اور لباس گندگی میں لتھڑ گئے ہیں ـ لوگ دیکھتے ہوئے گزر جاتے ہیں ـ کوئی پروا بھی نہیں کرتا ـ کہیں دُور سے ماں نے دیکھا ـ دوڑتی ہوئی آئی ـ دو تھپَّڑ بچے کے لگائے ـ کپڑے اُتار کر دھوئے ـ اُسے غسل دیا ۔ حضرت(رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ) کو ـ یہ دیکھ کر وَجد آ گیا ـ اور فرمایا کہ یِہی حال ہمارا ـ اور رَحمتِ الٰہی کا ہے ۔ ہم گناہوں کی دَلدَل میں لِتھَڑ جاتے ہیں ـ کسی کو کیا پروا ـ؟ مگر رحمتِ الٰہی کا دریا ـ جوش میں آتا ہے ـ ہم کو مصیبتوں کے ذَرِیعے ـ دُرُست کیا جاتا ہے ـ اور توبہ و عبادات کے پانی سے ـ غسل دے کر صاف فرماتا ہے۔۔!!🍁
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔۔۔🍂🙏
اس بار وہ ملا تو عجب اس کا رنگ تھا
الفاظ میں ترنگ نہ وہ لہجہ دبنگ تھا
اک سوچ تھی کہ بکھری ہوئی خال و خد میں تھی
اک درد تھا کہ جس کا شہید انگ انگ تھا
اک آگ تھی راکھ میں پو شیدہ تھی کہیں
اک جسم تھا کہ روح سے مصروف جنگ تھا
میں نے کہا کہ یار تجھے کیا ہوا ہے یہ
اس نے کہا کہ عمر رواں کی عطا ہے یہ
میں نے کہا کہ عمر رواں تو سبھی کی ہے
اس نے کہا کہ فکر و نظر کی سزا ہے یہ
میں نے کہا کہ سوچتا رہتا تو میں بھی ہوں
اس نے کہا کہ آئینہ رکھا ہوا ہے یہ
دیکھا تو میرا اپنا ہی عکس جلی تھا وہ
وہ شخص میں تھا اور حمایت علی تھا وہ...!
.....
حمایت علی شاعر
یہ سارے پارسا چہرے،میری تسبیح کے دانے ہیں...
نظر سے گرتے رہتے ہیں عبادت ہوتی رہتی ہے..
خدا تجھے کسی طوفاں سے آشنا کر دے
کہ تيرے بحر کی موجوں ميں اضطراب نہيں
تشریح:
اے نوجوان! جو طلب علم میں لگا ہوا ہے، تیرے لیے میری دعا ہے کہ خدا تجھے کسی طوفان سے آشنا کر دے۔ تو اگرچہ سمندر ہے لیکن تیری لہروں میں مجھے کوئی بے تابی اور بے قراری نظر نہیں آتی۔ ایسا سمندر ہونے سے کیا حاصل جس میں موجیں ایک دوسری سے ٹکرا نہ رہی ہوں؟ یہ حالت اس وقت پیدا ہو سکتی ہے کہ سمندرمیں طوفان آ جائے۔
اقبال اس شعر میں نوجوانوں سے یہ کہہ رہےہیں کہ تیرے دل میں نہ کسی بلند مقصد کی آرزو ہے، نہ عشقِ حق کا کوئی جذبہ نظر آتا ہے۔ دعا یہی ہے کہ خدا تجھے یہ چیزیں عطا کر دے۔
......۔۔۔۔۔
(شرح غلام رسول مہر)
*دل کالے کوں منہ کالا چنگا جے کوٸی اسنوں جانے ھو*
*منہ کالا ہو وے تاں دل یار پچھانڑے ھو*
*ایہ دل یار دے پچھے ہووے متاں یار بھی کدے پچھانڑے ھو*
*عالم چھوڑ مسیتاں نٹھے باھو جد لگے نے دل ٹھکانڑے ھو*
*ایبات باھو*
یَہی وَفا کا صِلہ ہے تو کوئی بات نہیں
یہ درد تم نے دِیا ہے تو کوئی بات نہیں
یَہی بہت ہے کہ تم دیکھتے ہو ساحل سے
سَفِینہ ڈُوب رَہا ہے تو کوئی بات نہیں
یہ فِکر ہے کَہِیں تم بھی نہ ساتھ چھوڑ چَلو
جہاں نے چھوڑ دِیا ہے تو کوئی بات نہیں
تمہی نے آئنۂِ دِل مِرا بَنایا تھا
تمہی نے توڑ دِیا ہے تو کوئی بات نہیں
کِسے مَجال کَہے کوئی مجھ کو دِیوانہ
اَگر یہ تم نے کہا ہے تو کوئی بات نہیں
راز الٰہ آبادی
🥀 _*اے اللّٰــہ ربّ العالمیــن اے تمام مُشکلیں دور کرنے والے میرے اللّٰہ*_ 🥀
زندگی دن بہ دن مُشکل ہوتی جارہی ہے پریشانیاں بڑھتی جا رہی ہیں میری زندگی کے ہر دن کو میرے لیے خیر و برکت والا بنادے.!
مجبور اور پریشان لوگوں کی مجبوریاں اور پریشانیاں دور فرما دے اور قرض داروں کو قرض سے نجات دلا دے.!
*اے پاک پروردگار!*
*دنیا وآخرت کے مالک تو غفور و رحیم* ہے، ہم سب کے گناہوں کو معاف فرما اور ہمیں صراط مستقیم پر گامزن رکھنا.!
*اے رحمٰن ورحیم اللّٰـــــہ* ہم سے اپنی رحمت کا سایہ کبھی نہ چھیننا دین دُنیا اور آخرت میں کامیابی سے ہمکنار کرنا.!
*آمیــــــن یاربّ العالمیـــــن.*
یہاں کتنے یوزرز ھیں جن کے ساڑھے پانچ سال ھونے کو ھیں ؟؟?؟؟
یہاں کتنے یوزرز ھیں جن کے ساڑھے پانچ سال ھونے کو ھیں؟؟؟؟؟
جو تار سے نکلی ہے وہ دھن سب نے سنی ہے
جو ساز پہ گزری ہے وہ کس دل کو پتہ ہے
ہر چند ہر ایک شے میں تُو ہے
پر تجھ سی تو کوئ شے نہیں ہے
ہاں کھایئو مت فریب ہستی
ہر چند کہیں کہ ،، ہے ،، نہیں ہے
اسد اللہ خاں غالب
جب انگلستان کے شہزادے حاجیوں کے قافلے پر حملہ کرتے ہوۓ کہا کہ بلاٶ اپنے نبیّ کو تو سلطان نے کہا قسم ہم ہے مجھے جب تک اس کتے کے ٹکڑے نہ کر ڈالوں مجھ پر نیند حرام ہے تو آپؒ پورے دو سال چار پاٸ پر آرام نہیں کیا
جب رچرڈ سے جنگ ہوٸ تو تلوار سے اسکے ٹکرے کرتے ہوۓ فرمایا
*" آ گیا رسول اللہّ کا نوکر“*
*سلطان صلاح الدین ایوبی* جب مصر کے گورنر بنے تو ان کے اعزاز میں پھول نچھاور کرنے کیلیۓ نوجوان لڑکیاں مدعو کی گٸیں۔سلطان یہ سب دیکھ کر غصہ ہوۓ اور فرمایا یہ دستار پہننے کے بعد مجھ پر آرام حرام ہے۔میں یہاں پھول مسلنے نہیں آیا اگر میرے پاٶں میں کچھ بچھانا ہی ہے تو صلیبیوں کی لاشیں بچھاٶ جس سے مجھے دلی سکوں حاصل ہو گا۔ان لڑ کیوں کو میری نظروں سے دفع کر دو اگر میری تلوار ان کے بالوں سے الجھ گٸ تو اس کا اثر ختم ہو جاۓ گا۔تم کیا چاہتے ہو فلسطین کی طرح مصر کا جھنڈا بھی صلیبیوں کو کچلنے کیلیۓ د دیا جاۓ؟۔آپ کے جسم پر پھوڑے نکل آۓ مگر فرمایا جب میں گھوڑے پر سوار ہوتا ہوں تو مجھے تکلیف محسوس نہیں ہوتی۔ ی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain