آج پھر حرف سانس لینے لگے
آج پھر روبرو ہو تم شاید ....!!
یا تو یہ عکس ذات ہے میرا ...
یا تو پھر ہوبہو، ہو تم شاید ..
کیا بتلاؤں دل سے روگ نہیں جاتا۔
اس سے بچھڑے عمریں بیتی لیکن سوگ نہیں جاتا
بےقصور بھی تھے اس کی محبت کے وفادار بھی تھے..
یار بھی روٹھا۔۔ ساتھ بھی چھوٹا۔۔ اور دل بھی ٹوٹا..
نشانہ لگا کے اپنوں پہ، جو غیروں سے داد لے
ایسے سُخن فروش کو مر جانا چاہیئے .......!!
💜اس سے مانگا تھا فقط ،،،،،، کچھ وقت میں نے
💖وہ نادان دے گیا ، اک گھڑی مجھکو تحفے میں
مجھے نزدیکیوں سے سخت نفرت ھے کہ یہ ہی نزدیکیاں ہمیں بلاآخر خون کے آنسو رلاتی ھیں
کوئی نہیں ہے جو تیری کمی کو پورا کر سکے
کوئی نہیں جس کو میں چاہ سکوں تیری طرح
رنگ بھرتا تھا تیرے قرب کا موسم جن میں
ہائے ! وہ دن بھی عجب آب و ہوا رکھتے تھے
الفاظ کر ہی کیا سکتے ہیں
قائل، مائل اور گھائل بس