رخصت کے دن بھیگی آنکھوں اس کا وہ کہنا ہائے قتیل...
تم کو لوٹ ہی جانا تھا تو اس نگری کیوں آئے تھے...
وہ جو گیت تم نے سنا نہیں میری عمر بھر کا ریاض تھا
میرے درد کی تھی داستاں جسے تم ہنسی میں اڑا گئے
ضروریات جہاں ہم سے پوچھنے والے...
تجھے یہ کیسے بتائیں کہ تو ضروری ہے.
کہے گا جھوٹ وہ ہم سے کہ تمہاری یاد آتی ہے...
کوئی ہے منتظر کتنا یہ لہجے بول دیتے ہیں...
بزدل سپہ سالار میرا حوصلہ تو دیکھ...
تنہا ہوں تیری یاد کے لشکر کے سامنے...
عبث ہیں وہ ریاضتیں، جو یار کو نہ منا سکیں
وہ ڈھول، تھاپ، بانسری، وہ ہر دھمال مسترد...
اب کہاں ہو ؟ کہ میں بےجان ہوا جاتا ہوں
اے محبت سے مجھے 'جان ' بلانے والے
Jis ka b dill dukhaya mene .mein on se dill se maazrat krti hon.
lekin tang aagai thi aj m buht isi liye sakht alfaaz bol diye .
Jis ko mein chaahti hon .woh meri post pr aaty hi nhi hen ...
tum log paglu waly kaam band kro gy ya ni ..
jis ka jo jee chaahy bakwaas krta jaa raha ha post pr .
یہ فاصلہ جو پڑا ہے میرے گماں میں نہ تھا
کہ اب کی بار زمانہ بھی درمیاں میں نہ تھا
تجھ کو ہو میرے ساتھ کی خواہش شدید تر
اور تجھ سے تمام عمر میرا سامنا نہ ہو
کتنا ہی محتاط ہو آخر جانا جاتا ہے
آدمی اپنے لفظوں سے پہچانا جاتا ہے
اتنے بھی محترم نہیں ہیں آپ
عاجزی میری تربیت میں ہے
ہم نشیں اک تیرے نہ ہونے سے
بڑی مشکل سے دن گزررہے ہیں
ہنستے ہونٹوں سے بھی جٙھڑتے ہیں فٙسانے غم کے
خُشک آنکھوں میں بھی ساون کی جٙھڑی ہوتی ھے
اسے یہ گماں کہ مجھے کوئی میسر نہیں
میرا یہ فتور کہ کس کس کو دل دوں
اب تلخیوں کا سامنا کرنے کا وقت ہے
اب خواب دیکھنے کی عمر نہیں رہی
مجھ میں اب اور سکت باقی نہیں بٹنے کی
میں میسر ہُوں جسے جتنا، وہ غنیمت سمجھے
تو مجھے راہ میں دیوار سمجھ کر ہی کبھی
تھامتا ! ہنستا ! کبھی روکے بتاتا دکھ ہے !
تم کیا دوگے اذیت ، کیا کروگے مجھے اداس.
میری ایک مسکراہٹ پر سزائیں کانپ جاتی ہیں.
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain