کُچھ تُو مَعلوم ہو آخر ترا معیار ہے کیا؟
مجھ سے ہر شخص یہاں ترے سوا راضی ہے..
ھمیں تلاش نہ کرنا کبھی زمانوں میں
ھم ایک شب کا فسانہ تھے بس تمام ھوئے۔۔۔
ایسا بھاری ایسا بے حس ایسا چپ۔۔۔۔
جیسے اس کی شرط لگی ہو پتھر سے
بتا کے ناگ کو حیران کر دیا میں نے
ہمارا زہر ہمارے دلوں میں ہوتا ہے
روٹھنے والے تیرے دل میں محبت جاگے
ہم نے قرآن کا دل، پڑھ کے دعا مانگی ہے
مجھے تھوڑا زہر _____پلا دیجئے
شاید مر جائیں ______ غم میرے
تمہیں کھونے کا ڈر کیسا؟
کہ کھویا ان کو جاتا ہے
جو حاصل ہوں...
میسر ہوں.