سرد موسم گرم چائے اور سحر ِ نصرت🙂
آپ آسمان نہیں بن سکتے مگر کسی کے لیے آس اور مان تو بن سکتے ہیں

خود کو پارسائی میں سمجھنا ایک بیماری ہے جس میں مبتلا شخص کو اپنے علاوہ سب گناہگار نظر آتے ہیں۔ یہ تکبر ہے اور اس کا نتیجہ ہلاکت ہے۔
اللہ کریم آپ کو آسانیاں عطا فرمائے اور آپ کو آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے، آمین۔
السلام علیکم، صبح بخیر۔
اگر محبت کا دعوا کرتا ہے کوئی، تو اس پر فرض ہو جاتا ہے کہ محبوب کی روشنی سے ہی نہیں, محبوب کے اندھیروں سے بھی محبت کرے.!
السلام علیکم
آپ دنیا کے بہترین انسان ہیں
اگر آپ نے زندگی میں شعوری طور پر
کسی کو تکلیف نہ پہنچائی ہو...!!!
صبح بخیر
اگر زندگی کبھی روشنیوں کا تحفہ دے تو انہیں مت بھولنا جنہوں نے کبھی آپ کے اندھیرے بانٹے تھے ....
شب بخیر
اپنی دستیابی اتنی کٹھن تو رکھیں کہ جو حاصل کر پائے، ساری عمر خوش قسمتی سمجھے
۔۔۔۔۔
الوداع کچھ وقت کے لئے
والسلام
دعا کی درخواست
لوگ اپنی شروع میں دی گئی محبت اور توجہ کا بدلہ آخر میں سود سمیت اذیت دے کر واپس لیتے ہیں۔




جب آپ کُند ذہن لوگوں اور گھسے پٹے نظریات میں وقت گزارتے ہیں تو آپ پر اُن کا رنگ چڑھنے لگتا ہے
دماغی نشوونما رُک جاتی ہے، کوشش کریں نئے لوگوں سے ملیں، نئے نئے تعلقات بنائیں، کتابیں پڑھیں تاکہ آپ مختلف تہذیبوں ، روایات، اصولوں اور نظریات سے آشنا ہو سکیں،
ممکن ہے آپ ایک بہتر اور روشن خیال انسان بن کر ایک بہتر زندگی جی سکیں اور معاشرے کو ایک بہتر نسل دینے میں اپنا کردار ادا کر سکیں
اور ایک مطمئن موت مر سکیں..!
عربی کا ایک مقولہ ہے کہ،۔
عورت اگر پہاڑ توڑ کر دوسری جگہ منتقل کر دے اور اسے فقط اتنا کہہ دیا جائے کہ تمہارے ہاتھ سلامت رہیں تو اسکی تھکاوٹ ختم ہو جاتی ہے،
*طنز کا کتنا ہی اچھا موقع کیوں نہ ہو، کیسے ہی مزے کے الفاظ ہوں لیکن دل پر جبر کرکے طنز کے الفاظ روک لیں۔ دل میں تنگی کا احساس ہوگا لیکن یہ کسی دوسرے کا دل ٹوٹنے سے بچا لے گا۔ ایک لمحے کے لطف کے لیے دوسرے کے دل کو طنز کے نشتر سے زخمی نہ کریں۔ اسی طرح طنزیہ ہنسی سے بھی اجتناب کریں۔ معاشرے میں شائستگی، تہذیب اور محبت کو فروغ دیں۔ اللہ آپ کے دل کو اطمینان اور حلاوت سے بھر دے گا*
السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاته
تمام معزز دوستوں کی خدمت میں صبح بخیر۔اللہ آپ کو صحت و تندرستی سے بھرپور ایمان و عافیت والی نیکیوں بھری لمبی زندگی عطا فرمائے۔ آمین
تُمہیں خَبر ہے" تمہاری بے اعتنائی سے؟
وہ گُل بھی زَرد ہیں جو رونقِ بہار تھے ۔
"کہاوت ہے کہ حالات انسانوں کو بدل دیتے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ حالات انسانوں کی حقیقت کو بے نقاب کرتے ہیں۔ ہم اکثر اپنے اندر کی کمزوریوں یا بے راہ روی کو حالات کا الزام دے دیتے ہیں، حالانکہ یہ ہماری خود کی کمزوریوں کا عکس ہوتا ہے۔ انسان کبھی برے نہیں ہوتے، ان کے اندر کی سوچ، نیت اور ارادے ہی حالات کو بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ جب ہم خود کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں، تو حالات بھی ہمارے حق میں بدلنے لگتے ہیں۔

submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain