نہیں نگاہ میں منزل
تو جستجو ہی سہی
ایک معلاقات کا جادو جو اترتا ہی نہیں
تیری خوشبو میری چادر سے جاتی ہی نہیں
تم حقیقت نہیں ہو
حسرت ہو
کسی کو اپنی عادت ڈال کر اسکو اکیلے چھوڑ دینا
اسکو مار دینے سے زیادہ خطر ناک ہے
ہم تو دنیا میں ہوگے رسوا
لب نا کھولے تیری خوشی کے لیے
صاف دل آپ ہیں
لیکن یہ زمانہ تو نہیں
دنیا میں سب سے خطرناک نشہ انسان کا ہوتا ہے
اس کی آواز کا اس کے دیدار کا اس کی کال کا یہاں تک کہ ایک میسج ہی آ جاۓ سکون ملتا ہے اور وہ یہ نشہ ہے جس کا جیتے جی کوئی علاج نہیں
آپ ہی آپ ہیں جاتی ہے جہاں تک یہ نظر
دل ہمارا ہے مگر آپ کا حق ہے اس پر
تیری غفلتوں کو خبر کہاں
میرے حال دل پے نظر کہاں
تو جفا کی حد میں نہ آ سکا
میں وفا کی حد سے گزر گیا
ہیں دلیلیں تیرے خلاف
مگر
سوچتا ہوں تیری حمایت میں
جب تک نہ ملے بے وفائی کی ٹھوکر
ہر ایک کو اپنی پسند پہ ناز ہوتا ہے
ہم نے اس شخص کے بچھڑنے پر
خود سے بدلے لیے تھے گن گن کر
اے کملے لوکی کے جانڑن
مِینوں ھئے مجبوری جَو اے
جِتھے ریاض چا دخل پیار دیوے
ویندی خون دی کشش کھلو اے
دل کو عادت سی ہوگی ہے ٹوٹ جانے کی
اب کہاں خوف رہا کسی کے انکار کا
تمہیں مل جاۓ فرصت تو مجھے یاد کرنا
دل بھر جاۓ سب سے تو مجھ سے بات کرنا
اور میں نے تو عشق کیا ہے اور میرا فرض بنتا ہے انتظار کرنے کا
تم پر کوئی پابندی نہیں تم جس سے چاہو اُس سے پیار کرنا
وہ تو معشوق ہیں ہر بات پہ روٹھے گے جگر
تم نہ کہیں گبھرا کے ان سے خفا ہو جانا
سوچا نہیں تھا کبھی میں نے تیرے جیسا شخص
منہ پھیر لے گا مجھ کو پریشان دیکھ کر
وہ حساب کا اصول ہوتا ہوگا
کہ دو میں سے ایک نکالو تو ایک بچتا ہے
محبت کے اصول کچھ اور ہیں
یہاں دو میں ایک نکالو تو ایک بھی نہیں بچتا
اے عشق ہمیں اتنا تو بتا انجام ہمارا کیا ہوگا
تقدیر ہمیں بتا اب اس سے برا انجام ہمارا کیا ہوگا
اگر عہد وفا کے بھی کوئی مکر جاۓ
تو پھر محبت پر بھی لازم ہے کہ کچھ کھا کے مر جاۓ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain