Damadam.pk
wafa.ka.mutlashi's posts | Damadam

wafa.ka.mutlashi's posts:

wafa.ka.mutlashi
 

نہیں نگاہ میں منزل
تو جستجو ہی سہی

wafa.ka.mutlashi
 

ایک معلاقات کا جادو جو اترتا ہی نہیں
تیری خوشبو میری چادر سے جاتی ہی نہیں

wafa.ka.mutlashi
 

تم حقیقت نہیں ہو
حسرت ہو

wafa.ka.mutlashi
 

کسی کو اپنی عادت ڈال کر اسکو اکیلے چھوڑ دینا
اسکو مار دینے سے زیادہ خطر ناک ہے

wafa.ka.mutlashi
 

ہم تو دنیا میں ہوگے رسوا
لب نا کھولے تیری خوشی کے لیے

wafa.ka.mutlashi
 

صاف دل آپ ہیں
لیکن یہ زمانہ تو نہیں

wafa.ka.mutlashi
 

دنیا میں سب سے خطرناک نشہ انسان کا ہوتا ہے
اس کی آواز کا اس کے دیدار کا اس کی کال کا یہاں تک کہ ایک میسج ہی آ جاۓ سکون ملتا ہے اور وہ یہ نشہ ہے جس کا جیتے جی کوئی علاج نہیں

wafa.ka.mutlashi
 

آپ ہی آپ ہیں جاتی ہے جہاں تک یہ نظر
دل ہمارا ہے مگر آپ کا حق ہے اس پر

wafa.ka.mutlashi
 

تیری غفلتوں کو خبر کہاں
میرے حال دل پے نظر کہاں
تو جفا کی حد میں نہ آ سکا
میں وفا کی حد سے گزر گیا

wafa.ka.mutlashi
 

ہیں دلیلیں تیرے خلاف
مگر
سوچتا ہوں تیری حمایت میں

wafa.ka.mutlashi
 

جب تک نہ ملے بے وفائی کی ٹھوکر
ہر ایک کو اپنی پسند پہ ناز ہوتا ہے

wafa.ka.mutlashi
 

ہم نے اس شخص کے بچھڑنے پر
خود سے بدلے لیے تھے گن گن کر

wafa.ka.mutlashi
 

اے کملے لوکی کے جانڑن
مِینوں ھئے مجبوری جَو اے
جِتھے ریاض چا دخل پیار دیوے
ویندی خون دی کشش کھلو اے

wafa.ka.mutlashi
 

دل کو عادت سی ہوگی ہے ٹوٹ جانے کی
اب کہاں خوف رہا کسی کے انکار کا

wafa.ka.mutlashi
 

تمہیں مل جاۓ فرصت تو مجھے یاد کرنا
دل بھر جاۓ سب سے تو مجھ سے بات کرنا
اور میں نے تو عشق کیا ہے اور میرا فرض بنتا ہے انتظار کرنے کا
تم پر کوئی پابندی نہیں تم جس سے چاہو اُس سے پیار کرنا

wafa.ka.mutlashi
 

وہ تو معشوق ہیں ہر بات پہ روٹھے گے جگر
تم نہ کہیں گبھرا کے ان سے خفا ہو جانا

wafa.ka.mutlashi
 

سوچا نہیں تھا کبھی میں نے تیرے جیسا شخص
منہ پھیر لے گا مجھ کو پریشان دیکھ کر

wafa.ka.mutlashi
 

وہ حساب کا اصول ہوتا ہوگا
کہ دو میں سے ایک نکالو تو ایک بچتا ہے
محبت کے اصول کچھ اور ہیں
یہاں دو میں ایک نکالو تو ایک بھی نہیں بچتا

wafa.ka.mutlashi
 

اے عشق ہمیں اتنا تو بتا انجام ہمارا کیا ہوگا
تقدیر ہمیں بتا اب اس سے برا انجام ہمارا کیا ہوگا

wafa.ka.mutlashi
 

اگر عہد وفا کے بھی کوئی مکر جاۓ
تو پھر محبت پر بھی لازم ہے کہ کچھ کھا کے مر جاۓ