تجھ سے جو دھیان کا تعلق ھے پکّے ایمان کا تعلق ھے میری چپ کا' تیری خاموشی کا روح اور جان کا تعلق ھے تو سمجھتا ھے میرے لہجے کو اور یہ مان' کا تعلق ھے تجھ سے میرا خیال کا رشتہ یعنی وجدان' کا تعلق ھے کوئی رہتا ھے دل میں یوں، جیسے گھر سے سامان کا تعلق ھے بن کہے' بن سنے ھی اپنے بیچ عہد و پیمان کا تعلق ھے
زمین زادو ! میں آسماں کا رہائشی ھوں مجھے ستاروں کا کوئی نعم البدل ملے گا ؟ یہاں تو باتوں سے مسئلہ اور بڑھ رھا ھے کہا گیا تھا کہ بات کرنے سے حل ملے گا اسد منٹو
ایسا کیا کان میں بتاؤ گے خود ہنسو گے ، مجھے رلاؤ گے کیا بتاؤں کہ کیا ہوئے مرے دن تم سنو گے تو چونک جاؤ گے تم مجھے چھوڑ جاؤ گے لیکن زندگی بھر دیے بجھاؤ گے میرے کہنے پہ جا رھے ھو نا؟ میرے کہنے پہ ملنے آؤ گے ؟ بہنام احمد
ہمیں یہ ڈر تھا کہ اکتا نہ جائیں کچھ دن میں سو قسط وار محبت کی ، ایک دم نہیں کی جنوں کے داغ، ہمیشہ دماغ پر چھوڑے کسی بدن پہ کوئی داستاں رقم نہیں کی جب اختلاف کیا اس نے ضمنی باتوں پر تو پھر وہ بات، جو کرنے گئے تھے ہم، نہیں کی عمیر نجمی