اور آج ہم تیری یاد میں تجھے گالیاں لعنتے بیجھ رہیں ہیں قبول کر لینا 😂😂
ایک ہی چیز سے مجھ کو سکون ملتا ہے۔
صبح اٹھتے ہی دمادم کا خیال کیوں ملتا ہے
post by Zoya malik
پھر تیری باتوں سے لگا مجھ کو ۔
تیرا منہ کالا ایسا ہی نہیں تیری کرتوتوں کا
نتیجہ ہے سالا
🤣🤣🤣🤣🤣🤣🤣🤣🤣
میں تیرا ہجر کیسے کاٹوں گی ۔
میں تو سیگریٹ ہی نہیں پیتی بلکہ شیشہ بھی پیتی ہوں تو کی سمجھیا میں گزارا کر لا گی 😁😂🤣🤣🤣🤣🤣🤣😅
آزقلم زویا ملک
میں تیرا ہجر کیسے کاٹوں گی ۔
میں تو سیگریٹ ہی نہیں پیتی بلکہ شیشہ بھی پیتی ہوں تو کی سمجھیا میں گزارا کر لا گی 😁😂🤣🤣🤣🤣🤣🤣😅
آزقلم زویا ملک
دل کو آگ لگا کے آے دسمبر۔
ہم نے غموں کو بچا رکھا ہے۔
آزقلم زویا ملک
مرد کو زیادہ دین کا پتہ ہو نہ ہولیکن
یہ پتہ ہوتا ہے کے اسلام میں چار
شادیاں جائز ہے 🙄😝😝🤣🤣😁
سنگل لوگ کھانا کھاتے ہیں
اور ریلشن شپ والے تھانا تھاتے ہیں
میلے بی بے نے تھانا تھایا
☹️🙄🙄
Zoya malik
اپنی منزل کا راستہ بھیجو
جان ہم کو وہاں بُلا بھیجو
کیا ہمارا نہیں رہا ساون
زُلف یاں بھی کوئی گھٹا بھیجو
نئی کلیاں جو اَب کھِلی ہیں وہاں
اُن کی خوشبو کو اک ذرا بھیجو
ہم نہ جیتے ہیں اور نہ مرتے ہیں
درد بھیجو نہ تم دوا بھیجو
دھُول اڑتی ہے جو اُس آنگن میں
اُس کو بھیجو، صبا صبا بھیجو
اے فقیرو! گلی کے اُس گُل کی
تم ہمیں اپنی خاکِ پا بھیجو
شفقِ شامِ ہجر کے ہاتھوں
اپنی اُتری ہوئی قبا بھیجو
کچھ تو رشتہ ہے تم سے کم بختو
کچھ نہیں، کوئی بَد دُعا بھیجو
آنکھیں چیر کے تیرے خوابوں نے۔
تیری باتوں کا غم اوڑ رکھا ہے
آزقلم زویا ملک
ﻣﺤﺒﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﻧﺎﺋﯿﮟ ﮐﯿﺴﯽ
ﮐﮩﻮ ﺗﻮ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻗﺪﻣﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﮫ ﺟﺎﺅﮞ "
A
نیند بھی میسر نہیں آنکھوں میں۔
ہوبہوں تیری صورت ہے۔
آ بھی جاتی ہے کچھ وقت کے بعد۔
میری جان انتظار وحشت ہے۔
آزقلم زویا ملک
ہو کے دشوار زندگی اپنی کتنی آسان ہو رہی ہے۔
نفرت بھی اٹھ کے چلی گئی اور محبت تو نیلام ہو گئی ہے۔
معزرت جون
میں یہ بات تیرے منہ پہ کرتی ہوں۔
تیرے پیچھے رہنے والے تجھ سے آگے جاچکے ہیں۔
آزقلم زویا ملک
جون تیری شاعری لڑ رہی ہے اب بھی تیرا مقدمہ۔
آرے جون آب بھی گواہ واہ کے آگے کچھ نہیں
کہتے۔
آزقلم زویا ملک
koye muj full sad poetry sand Kara ga ?
تیرے ساتھ ہو یہ سانحہ خدا کرے۔
تو ملنا چاہئے اس سے پر گلہ بھی نا کرے۔
آزقلم زویا ملک
اور پھر خدا کی قسم محبت ٹھکرا دینے والوں کو۔
محبت کبھی نہیں ملتی۔
آزقلم زویا ملک
اندازہ لگایا نہیں کبھی آپنا ۔
مگر ہاں جون سے کہی آگے بھی جا کے ہم نے
دیکھا ہے
آزقلم زویا ملک
غم یہ نہیں تو ملا نہیں مجھ کو۔
ستم یہ ہے کہ تو نے دیکھا بھی نہیں پھر مجھے۔
آزقلم زویا ملک
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain